کومل بخاری بتا رہی ہیں کہ کیسے ہماری انٹرٹینمنٹ انڈسٹری ایک مخصوص زاویے پر کئی دہائیوں سے کام کررہی ہے۔ “شریف” یا “بدچلن” عورت کے حلیے کو ذہنوں میں نقش کرواتے یہ ڈرامے کچھ نیا دکھانے کو تیار نہیں۔ سٹیریوٹایپس کو نارملائز کرتے چلے جارہے ہیں۔
کومل بخاری بتا رہی ہیں کہ کیسے ہماری انٹرٹینمنٹ انڈسٹری ایک مخصوص زاویے پر کئی دہائیوں سے کام کررہی ہے۔ “شریف” یا “بدچلن” عورت کے حلیے کو ذہنوں میں نقش کرواتے یہ ڈرامے کچھ نیا دکھانے کو تیار نہیں۔ سٹیریوٹایپس کو نارملائز کرتے چلے جارہے ہیں۔